Monday, 5 August 2013

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

ایک دفعہ مدینہ منورہ میں قحط پڑگیا ۔ آسمان نے پانی برسانا چھوڑ دیاتھا اور زمین نے اناج اگانے سے انکار کردیاتھا ۔اس قحط کی وجہ سے پورے شہر میں غربت پھیل گئی تھی لوگ دانے دانےکے لئے محتاج ہو گئے تھے ۔

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ بہت بڑے تاجر تھے۔ان کی تجارت پورے عرب میں پھیلی ہوئی تھی۔اسدوران ان کا ایک تجارتی قافلہ شام سے لوٹا۔ اس قافلے میں ایک ہزار اونٹ تھے ۔کھانے پینے کی اشیاکے ساتھ جب یہ قافلہ مدینہ کو پہنچاتو لوگوں کو تھوڑی راحت ہوئی ۔ بچے بوڑھے خوش ہوئے لیکنجیسے ہی یہ قافلہ مدینہ پہنچا تاجروں کا ایک وفد بھی ساتھ ساتھ یہاں پہنچ گیا ۔

اس وفد نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا وہ اپنا مال فروخت کرنا چاہیں گے؟ ان کاارادہ تھا کہ سارا مال خرید لیں اور قحط کی وجہ سے مجبور لوگوں کو مہنگے داموں فروختکرکے بہت سارا نفع کمائیں

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا کہ آپ اس کی کیا قیمت لگاتے ہیں؟
انھوں نے جواب دیا کہ ہم آپ کو دوگنا نفع دیں گے ۔ یعنی ایک دینار کا مال دو دینار میں خریدیں گے!حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نےکہا کہ اتنا نفع تو مجھے پہلے سے ہ...ی مل رہا ہے ۔حضرت عثمان کا جواب سن کر انھوں نے نفع اور بڑھا دیا ۔ پھر بھی عثمان رضی اللہ عنہ نے وہی جوابدیا کہ اتنا تو مجھے پہلے سے ہی مل رہا ہے۔انھوں نے نفع اوربڑھا دیا لیکن اب بھی عثمان نے یہی کہا کہ اتنا تو مجھے پہلے سے ہی مل رہا ہے

یہ سن کر وہ تاجر حیران ہوئے ۔ انھوں نے پوچھا کہ عثمان ہم اہل مدینہ کو خوب جانتے ہیں ،یہاں کوئی تاجر ایسا نہیں جو تمہارے مال کو ہم سے زیادہ قیمت میں خریدے۔ آخر وہ کون ہے جو تمہیں ہم سے زیادہ نفع دے رہا ہے؟

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا --اللہ جو نفع تم مجھے دے رہے ہو ،میرے رب نے مجھے اس سے بہت زیادہ نفع دینے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ کہہ کر حضرت عثمان نے اپنے لوگوں کو حکم دیا کہ تمام مال اہل مدینہ اور ضرورتمندوں کے درمیان تقسیم کردیا جائے۔حضرت عثمان کے سامنے اسوقت قرآن کی یہ آیت تھی؛

”جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں صرف کرتے ہیں انکے خرچ کی مثال ایسی ہے ،جیسے ایک دانہ بویا جائے، اور اس سے سات بالیں نکلیں اور ہر بال میں سو دانے ہوں، اسی طرح اللہ جس کے عمل کو چاہتا ہے بڑھا دیتا ہے،وہ فراخت دست بھی ہے اور علیم بھی“البقرہ261

Sunday, 4 August 2013

Sadaqat-ul-Fitr


ALQURANIC Mail [The Ultimate Guide ALQURAN]
Assalam-u-Alaikum Wa Rahmatullahi Wa Barakatuhu,
Forward this message to as many people you can.
 
[9. Surah Tauba : Ayah
129]

Allah is sufficient for me, there is no god but He; on Him do I rely, and He is the Lord of mighty power.
Downloadable Audio Quran
and Video Quran
Refer this Group/Site to your friend/relative Refer
Dua of 27th Ramazan 1428 Hijri by Sheikh As-Sudais (Video) Download (Awesome)

 
Sadaqat-ul-Fitr
 
[Sahih Bukhari : Volume 2, Book 25 Zakat ul Fitr, Number 579]
Narrated Ibn Umar (Radi Allah Anhu) Allah's Apostle (sal-allahu-alleihi-wasallam) enjoined the payment of one Sa' of dates or one Sa' of barley as Zakat-ul-Fitr on every Muslim slave or free, male or female, young or old, and he ordered that it be paid before the people went out to offer the 'Id prayer. (One Sa' = 3 Kilograms approx.)


[ Sahih Muslim : Book 5 Kitab Al-Zakat, Number 2153]

Abdullah bin Umar (Radi Allah Anhu) reported that the Messenger of Allah (sal-allahu-alleihi-wasallam) prescribed Zakat-ul-Fitr of Ramadan one sa' of dates or one sa' of barley for every individual among the Muslims (whether) free man or slave, male or female, young or old.


[Sahih Bukhari : Volume 2, Book 25 Zakat ul Fitr, Number 588]

Narrated Ibn 'Umar (Radi Allah Anhu): Allah's Apostle (sal-allahu-alleihi-wasallam) has made Sadaqatul-Fitr obligatory, (and it was), either one Sa' of barley or one Sa' of dates (and its payment was obligatory) on young and old people, and on free men as well as on slaves.

[Sahih Muslim : Book 5 Kitab Al-Zakat, Number 2159]

Ibn 'Umar
(Radi Allah Anhu) reported that the Messenger of Allah (sal-allahu-alleihi-wasallam) ordered that the Sadaqat-ul-Fitr should be paid before the people go out for prayer.

[Sahih Bukhari : Volume 2, Book 25 Zakat ul Fitr, Number 585]

Narrated Ibn 'Umar (Radi Allah Anhu): The Prophet (sal-allahu-alleihi-wasallam) ordered the people to pay Zakat-ul-Fitr before going to the 'Id prayer.

[Sahih Bukhari : Volume 2, Book 25 Zakat ul Fitr, Number 587]

Narrated Nafi': Ibn 'Umar (Radi Allah Anhu) said, "The Prophet (sal-allahu-alleihi-wasallam) made incumbent on every male or female, free man or slave, the payment of one Sa' of dates or barley as Sadaqat-ul-Fitr (or said Sadaqa-Ramadan)." The people then substituted half Sa' of wheat for that. Ibn 'Umar used to give dates (as Sadaqat-ulFitr). Once there was scarcity of dates in Medina and Ibn 'Umar gave barley. 'And Ibn 'Umar used to give Sadaqat-ul-Fitr for every young and old person. He even used to give on behalf of my children. Ibn 'Umar used to give Sadaqatul-Fitr to those who had been officially appointed for its collection. People used to give Sadaqat-ul-Fitr (even) a day or two before the 'Id.
 
Our Lord, pour down upon us patience, and make our steps firm and assist us against the unbelieving people.